کابل : طالبان ترجمان محمد سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں عبوری حکومت ہےاندرونی معاملات میں کسی بھی ملک کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے ۔
غیرملکی ویب سائٹ سے انٹرویو میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ موجودہ افغانستان کی حکومت ایک عارضی حکومت ہے۔ یہ حکومت لوگوں کو ضروری خدمات فراہم کرنے کے لئے ’فوری طور پر‘ بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملا عبدالغنی برادر کے قتل کے بارے میں بہت ساری افواہیں ہیں۔ میں نے ان سے رابطہ کیا ہے اور وہ سفر پر ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر ٹھیک ہیں اور میں ان سبھی افواہوں کی واضح طور پر تردید کرتا ہوں۔
سہیل شاہین نے کہا کہ افغانستان میں اسوقت پوری طرح سے حکومت نہیں ہے، بلکہ ایک عارضی حکومت ہے۔ اس کی بہت ضرورت تھی۔ لوگوں کو فوری ضروری خدمات فراہم کرنا تھا۔ اس لئے ہماری قیادت نے کچھ وزارت میں کابینی اراکین کو مقرر کرنے کا فیصلہ لیا۔ پھر بھی کچھ وزارتیں ایسی ہیں، جن کے لئے آگے مستقبل میں وزرا کی تقرری کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے دستانے پہننا یا نہ پہننا ذاتی مسئلہ ہے، یہ ایک خاتون کا ضمیر ہے۔ یہ تھوپا نہیں گیا ہے۔ کچھ خاتون اینکر نیوز رپورٹ کرتے یا پڑھتے وقت اپنا چہرہ دکھاتی ہیں اور انہیں ڈھکتی نہیں ہیں۔ کچھ ٹیچرس بھی ایسا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقانی اور طالبان کے درمیان اختلافا ت کی خبریں بے بنیاد ہیں جنہیں ہمارے مخالفین کے ذریعے بار بار پھیلایا جارہا ہے لیکن ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسی اور ملک کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ہمارے پڑوسی اور علاقائی دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں۔ اس لئے یقینی طور پر، ہم افغانستان کی تعمیر میں ان کا تعاون چاہتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے داخلی معاملوں میں ان کی مداخلت ہے۔ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے، ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہماری پریشانیوں کا ازالہ خود سے کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.