آئی جی اور چیف سیکرٹری کے بعد پنجاب کابینہ میں بھی تبدیلی کا فیصلہ

181

لاہور : وزیر اعلی ٰ عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو بدلنے کے بعد اب کابینہ میں بھی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پنجاب کابینہ کے کئی وزرا کے محکموں میں ردوبدل کاامکان ہے۔

نیونیوز کے مطابق کابینہ میں رد و بدل وزرا کی تین سالہ کارکردگی کی بنا پر کیا جا رہا ہے۔ وزرا کی کارکردگی کے حوالے سے مستند اداروں کی رپورٹس مرتب کرلی گئی ہیں۔ وزیر اعلی عثمان بزدار وزیر اعظم کی حتمی منظوری کے بعد اقدام اٹھائیں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں شامل پانچ وزرا کی وزارتیں خطرے سے دوچار ہیں۔ وزیر محنت عنصر مجید نیازی  ممکنہ تبدبیر کی زد میں آنے کاامکان ہے۔ عنصر مجید نیازی اپنے تنقیدی رویے کے باعث مشکل میں ہیں ۔ عنصرمجید نیازی  کابینہ  کے ا جلاس میں بھی اپنے غصے کا برملا اظہار کرچکے ہیں۔

صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ کی بھی وزارتیں خطرے سے دوچار ہیں۔دونوں کی وزارتوں کی کارکردگی غیر تسلی بخش قراردی جارہی ہے ۔دونوں وزرا کا تعلق جہانگیر ترین گروپ سے ہے۔ نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ ترین گروپ کے صف اوّل کے رہنما ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حافظ ممتاز کی وزارت میں بھی ردوبدل کاامکان ہے ۔وزیر خوراک علیم خان کے حوالے سے بھی پنجاب کے ایون اقتدار کے اعلی حلقے ناخوش ہیں۔وزیر خوراک علیم خان بجٹ کے پہلے اجلاس کے بعد اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔عبدالعلیم خان کچھ عرصہ سے کابینہ کے اجلاسوں میں بھی شریک نہیں ہورہے ۔

ٹرانسپورٹ کی وزارت کی کارکردگی بارے بھی تحفظات کا اظہار کیا جارہاہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی کے بھی ممکنہ تبدیلی کی زد میں آنے کاامکان ہے۔ وزیرہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی وزارت کے حوالے سے بھی غیریقینی صورتحال ہے ۔ وزیرہائیر ایجوکشن راجہ یاسر ہمایوں کے حوالے سے اعلی حلقوں میں تحفظات کااظہار کیا جا رہا ہے۔

وزیر لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن راشد حفیظ کی کارکردگی کے حوالے سے بھی تحفظات سامنے آگئے ۔لائیو اسٹاک کی وزارت کی کارکردگی بھی غیر تسلی بخش قراردی جارہی ہے تاہم وزیر لائیو اسٹاک سردار حسنین بہادر دریشک کے جنوبی پنجاب سے تعلق کے باعث وزارت سے  تبدیلی کا کم امکان ہے۔ وزارتوں میں پارٹی رہنماؤں کو اسپشل کوارڈینیٹر لگانے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جارہاہے ۔

ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں کو وزرارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے وزرا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ٹاسک سونپا جاسکتا ہے۔ باؤ رضوان کی وزارت ماحولیات کی کارکردگی بارے بھی تحفظات کا اظہار کیاجا رہا ہے تاہم اتحادی جماعت کی وزارت ہونے کے باعث حتمی فصلہ نہ ہوسکا۔

تبصرے بند ہیں.