مٹھی: صوبہ سندھ کے علاقے مٹھی میں تھرکول کمپنی کے سیکیورٹی عملے کے تشدد کا شکار نوجوان دم توڑ گیا ہے۔ ورثا نے الزام عائد کیا ہے کہ ددوبھیل نامی اس نوجوان سمیت گیارہ افراد کو لوہا چوری کے الزام میں کمپنی کے گارڈز نے 10 روز تک قید کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
تفصیل کے مطابق تھرکول بلاک 2 تھرکول کمپنی کی سیکورٹی عملے کے مبینہ تشدد کا شکار ملازم ددوبھیل زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ زخمی نوجوان کو طبی امداد کیلئے حیدر آباد کے ایک ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔
ورثا کا الزام ہے کہ اس نوجوان کو چوری کے الزام میں ناصرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ 10 روز تک حبس بے جا میں بھی رکھا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر کمپنی سے رابطہ کیا تو انہوں نے زخموں سے چور نوجوان ددوبھیل کو حوالے کرکے اس کیخلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کرا دی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے نوجوان سمیت تمام افراد کو عدالت کے روبرو پیش کیا جہاں زخمی نوجوان کی حالت دیکھتے ہوئے جج نے اس سمیت تمام گیارہ ملزموں کی ضمانت منظور کر لی۔ تاہم ددوبھیل کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کرایا گیا تاکہ اسے طبی امداد مل سکے۔ تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
نوجوان کی ہلاکت کے بعد ورثا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی نے اپنی نجی جیل اور عدالت قائم کر رکھی ہے۔ کمپنی پر اتنی سیکورٹی ہے کہ کوئی بھی عام ملازم اس طرح کی چوری نہیں کر سکتا۔
ورثا نے کہا کہ کمپنی گارڈز نے غیر قانونی طور ملازمین کو حراست میں رکھ کر انسانیت سوز تشدد کیا، جس میں ہمارا نوجوان ہلاک ہو گیا اور دیگر نوجوان بھی علاج کروا رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.