بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن جماعتوں کیخلاف مقدمہ درج

149

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں گزشتہ دنوں ہونے والی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ اپوزیشن جماعتوں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن کیخلاف صوبائی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا کیس کوئٹہ کے تھانہ بجلی روڈ میں رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بجٹ سیشن کے دوران صوبائی اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے متشدد رویہ اختیار کیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔

اس اہم کیس میں دھمکیاں دینے، لڑائی جھگڑے اور اقدام قتل سمیت 17 مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔

خبریں ہیں کہ اس حکومت کی جانب سے اس مقدمے میں بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سمیت لگ بھگ ڈھائی سو دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ تھانہ بجلی روڈ ایس ایچ او کی مدعیت میں درج ہوا ہے۔

خیال رہے کہ کچھ دن قبل بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے متشدد رویہ اپنا تھا۔

مشتعل مظاہرین نے صوبائی اسمبلی کے تمام گیٹ بند کرتے ہوئے ان کو تالے لگا دیئے تھے اور کسی رکن کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے۔

پولیس نے مظاہرین کیساتھ مذاکرات کرتے ہوئے انھیں تالے کھولنے کیلئے قائل کیا لیکن وہ ٹس سے مس نہ ہوئے۔ مجبوراً پولیس کو مجبوراً گاڑی کی ٹکر سے گیٹ توڑنا پڑا۔

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا لیکن انہوں نے وہاں سے جانے کی بجائے پولیس کیساتھ مقابلے بازی شروع کردی۔

اس لڑائی جھگڑے میں متعدد پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی بھی ہوئے، جنھیں موقع پر طبی امداد دی گئی جبکہ بعض کو ہسپتال ریفر کرنا پڑا۔ ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کے باعث بلوچستان اسمبلی کی عمارت کے شیشے ٹوٹے۔

تبصرے بند ہیں.