وفاقی کابینہ کا کرم میں ادویات کی کمی کا نوٹس، وزیر اعظم کی فوری کارروائی کی ہدایت

89

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں ادویات کی کمی کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے فوری رابطہ کرے اور کرم میں ادویات کی کمی کو جلد از جلد دور کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق ضلع کرم کے ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کی وجہ سے صحت کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ یکم اکتوبر 2024 سے اب تک 29 بچے طبی سہولتوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پارا چنار نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ سے راستے بند ہونے کے باعث ضروری علاج فراہم کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اسی طرح اپر کرم کے سرکاری اور نجی میڈیکل اسٹورز میں بھی ادویات کی فراہمی رک چکی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو سرجری اور دیگر اہم علاج کی سہولت نہیں مل رہی۔

کابینہ اجلاس میں قومی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ اس پالیسی کے تحت "ایک قوم، ایک شناخت” کے تحت ہر شہری کی منفرد شناخت تیار کی جائے گی، اور تمام شہریوں کا ڈیٹا یکجا کیا جائے گا، جس میں پاسپورٹ، شناختی کارڈ، حفاظتی ٹیکے، عدالتی و پولیس ریکارڈ شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، نادرا، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف بی آر کو شہریوں کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کی جائے گی۔

کابینہ نے مختلف اداروں کے بورڈز کی تنظیم نو کی بھی منظوری دے دی۔


وفاقی کابینہ نے ضلع کرم میں ادویات کی کمی پر فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے، اور قومی رجسٹریشن پالیسی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.