لوئر کرم میں فائرنگ کا واقعہ: پاراچنار روانہ ہونے والا امدادی قافلہ روک دیا گیا

121

 

پشاور: لوئر کرم کے علاقے بگن بازار میں فائرنگ کے واقعے کے باعث ٹل سے پاراچنار روانہ ہونے والا امدادی قافلہ روک دیا گیا۔ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اس فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ امن معاہدے کے تحت روانہ ہونے والے قافلے کو روکنے کا سبب بنا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

مشیر اطلاعات نے وضاحت دی کہ فائرنگ شرپسندوں کی جانب سے کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد پہلا امدادی قافلہ فی الحال روک دیا گیا ہے۔ قافلے میں شامل سامان میں آٹا، چینی، سبزیاں، گھی، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں، جنہیں سخت حفاظتی تدابیر کے تحت پاراچنار روانہ کیا جا رہا تھا۔

اس سے قبل، کرم امن معاہدے کے تحت امدادی سامان سے بھرے 75 ٹرکوں کا پہلا قافلہ ٹل سے پاراچنار روانہ کیا گیا تھا، جس میں 5 ٹرک ادویات، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ٹرک گھی اور تیل، 5 ٹرک آٹا، 7 ٹرک چینی، 2 ٹرک گیس سلنڈرز اور دیگر اشیاء شامل تھیں۔ پی ڈی ایم اے نے امدادی سامان فراہم کیا تھا، جس میں 500 خیمے، 500 چٹائیاں، 200 ترپال، 500 طبی حفاظتی کیٹس اور دیگر سامان شامل تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرین کی امداد کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور امدادی سامان کی شفاف تقسیم کے عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔ کرم میں امن کی بحالی کے لیے مقامی افراد اور قبائلی و سیاسی قیادت پر مشتمل امن کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جنہوں نے اس قافلے کو روانہ کرنے کی ضمانت دی تھی۔

تبصرے بند ہیں.