کرک: خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے تمام 800 پرائمری اساتذہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اساتذہ نے گزشتہ چار روز سے پشاور میں احتجاج کیا تھا، جس میں انہوں نے اسکولوں کی نجکاری نہ کرنے اور اپنی اپ گریڈیشن کے مطالبات کیے تھے۔
ضلعی تعلیمی افسر (ڈی ای او) نے اساتذہ کی معطلی کا حکم جاری کیا ہے۔ اساتذہ کے احتجاج کا مقصد اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے تھا،تاکہ ان کی تنخواہوں میں بہتری لائی جائے اور اسکولوں کی نجکاری کے منصوبے کو روکا جائے۔ تاہم، اب ان کے خلاف معطلی کا اقدام کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ جتنے دن چھٹیاں کریں گے، ان کی تنخواہ سے اتنی ہی رقم کاٹ لی جائے گی۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبے میں تقریباً پونے دو لاکھ اساتذہ کی اپ گریڈیشن ایک ساتھ ممکن نہیں ہے، اور اساتذہ کو اپنے احتجاج کے دوران اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں جاری رکھنی چاہئیں۔
تبصرے بند ہیں.