ٹورنٹو: بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک اور بیان دیا ہے جس میں انہوں نے بھارت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں خالصتان کے حامی موجود ہیں، لیکن یہ افراد سکھ کمیونٹی کی مجموعی نمائندگی نہیں کرتے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، جسٹن ٹروڈو نے حال ہی میں کینیڈا میں ہندوستانی کمیونٹی کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یہ الزام لگا رہا ہے کہ کینیڈا خالصتان کے حامی عناصر کو پناہ دے رہا ہے۔ تاہم، ٹروڈو نے اس موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے حامی ہندو بھی موجود ہیں، مگر یہ افراد کینیڈا کی ہندو کمیونٹی کی مکمل نمائندگی نہیں کرتے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں خالصتان کے حامی افراد ایک چھوٹے سے حصے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا کینیڈا کی سکھ کمیونٹی کی مجموعی نمائندگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ٹروڈو کا کہنا تھا کہ بھارت کے حامی ہندو بھی کینیڈا میں موجود ہیں، مگر وہ تمام ہندو کینیڈینز کی نمائندگی نہیں کرتے۔
اس بیان کے بعد بھارتی میڈیا نے کینیڈا کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا خالصتان کے حامیوں کو پناہ دے کر بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ بھارتی حکام نے اس حوالے سے کینیڈا سے جواب طلب کیا ہے، اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید پیچیدگیاں آ سکتی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.