قاتل برین ٹیومر کی تشخیص اب گھر میں ممکن،اموات کی شرح کم ہوجائے گی

203

لندن : قاتل برین ٹیومر کی تشخیص اب گھر میں ممکن ہوگی اور اس طرح سے اموات کی شرح کم ہوجائے گی۔ برین ٹیومر انتہائی  خطرناک اور جان لیوا مرض ہے۔ اس کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب  مرض قریب الرگ ہوتا ہے اور  ٹیومر قابل علاج  سٹیج سے گزر جاتا ہے۔

 

 

تاہم اب نوٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی  کے طبی ماہرین کاکہنا ہےکہ برین ٹیومر کی ابتدائی تشخیص گھر پر کووڈ سٹرپ کی طرح ممکن ہوگی اوراس طرز کی سٹرپس سے  ٹیومر کا پتہ چلایاجاسکے گا۔ ٹیومر کا سکین باقاعدگی سے تین سے چھ ماہ میں ہوتا ہے۔نوٹینگھم ٹرینٹ یونیورسٹی  کے پروفیسر فلپ ولسن کے مطابق  برین ٹیومر کا مرض ایک قاتل مرض ہے۔ اس میں اکثر تشخیص میں دیر ہوجاتی ہے ۔ تاہم  اب اس کی جلد تشخیص ممکن ہوسکے گی۔

قاتل ٹیومر کا جلد ہی گھر پر کووڈ طرز کے لیٹرل فلو ٹیسٹوں کے ذریعے پتہ لگانا ممکن ہوگا۔سائنسدانوں کو امید ہے کہ کٹس جلد تشخیص کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو کم کر دیں گی  اور کینسر کی دیگر اقسام کا پتہ لگانے کے لیے بھی تیار کی جا سکتی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق عالمی سطح پر ایک سال میں 200,000 اموات ہوتی ہیں۔

نوٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کی ایک ٹیم اس  پر کام کررہی ہے  اسے میڈیکل ریسرچ کونسل کی معاونت حاصل ہے  اور  شیفیلڈ یونیورسٹی کے محققین  بھی کام کررہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.