مانچسٹر: میٹا ٹوئٹر کے حریف کے طور پر ٹیکسٹ شیئرنگ ایپ کے منصوبوں پر کئی ماہ سے کام کر رہا تھا۔ اب ٹوئٹر کے مقابلے پر تیار کی جانے والی ایپ کی پہلی اور واضح جھلک سامنے آگئی۔
غیر ملکی خبر رساں دی ورج کی ایک رپورٹ کے مطابق میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کرس کاکس نے بتایا کہ یہ ایپ فیس بک اور انسٹاگرام کے مالک کا "ٹوئٹر پر ردعمل” ہے۔
دی ورج کی رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹ شیئر کرنے والے نئے سوشل نیٹ ورک کا کوڈ نام پروجیکٹ92 ہے جبکہ امکان کیا جاتا ہے کہ اس کا عوامی نام تھریڈز ہوسکتا ہے۔
میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکسٹ اپ ڈیٹس شیئر کرنے والے سوشل نیٹ ورک پر کام کر رہے ہیں، ہمارا ماننا ہے کہ ایک ایسی ایپ کے لیے جگہ موجود ہے جہاں تخلیق کار اور معروف شخصیات اپنی دلچسپیوں کے بارے میں اپ ڈیٹس شیئر کر سکیں۔
کرس کاکس نے مزید کہا کہ ایپ کے لیے کوڈنگ جنوری میں شروع ہوئی تھی اب اس ایپ کی آزمائش کریٹیرز اور انفلوئینسرز کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ اسے جتنا جلدی ہو سکے گا نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر دستیاب کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کا مقصد ایپ کو صارفین کے استعمال کے لیے آسان، محفوظ اور قابل اعتماد بنانا ہے جبکہ اس کا مقصد تخلیق کاروں کو اپنے سامعین کو بنانے اور بڑھانے کے لیے ایک مستحکم جگہ دینا بھی ہے۔
ورج کے ذریعہ شائع کردہ ایپ کے اسکرین شاٹ میں ٹویٹر سے ملتا جلتا انٹرفیس دکھایا گیا، جس میں بلیو ٹِکس، پروفائل پک اور لائک، ریپلائی اور ریٹویٹ بٹن شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ نئی ایپ انسٹاگرام پر مبنی ہوگی اور صارفین اپنے انسٹاگرام صارف نام اور پاس ورڈ کے ساتھ سائن ان کر سکیں گے، ان کے فالوورز، یوزر بائیو اور تصدیق کو نئی ایپ پر منتقل کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صارفین اپنی پوسٹس کو دیگر سرورز پر بھی براڈ کاسٹ کر سکیں گے، مگر ابھی یہ واضح نہیں کہ وہ ایک دوسرے کو فالو کر سکیں گے یا نہیں۔ اسی طرح یہ بھی واضح نہیں کہ صارفین پوسٹس کو ٹوئٹر کی طرح ری شیئر کر سکیں گے یا نہیں۔
تبصرے بند ہیں.