امریکی عدالت نے ٹک ٹاک کی پابندی روکنے کی درخواست مسترد کر دی

94

واشنگٹن : امریکی عدالت نے ٹک ٹاک کی جانب سے عارضی پابندی روکنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ٹک ٹاک نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ 19 جنوری تک چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک سے الگ کرنے والے قانون کو عارضی طور پر معطل کیا جائے، ورنہ ایپ پر پابندی لگ سکتی ہے۔

 

بائٹ ڈانس اور ٹک ٹاک نے پیر کو امریکی کورٹ آف اپیلز میں ہنگامی درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں کیس پیش کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ تاہم، جمعے کو عدالت نے فیصلہ دیا کہ ٹک ٹاک کو عارضی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ اب ٹک ٹاک کے پاس سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا آخری آپشن بچا ہے۔

 

امریکی حکومت کے قانون کے مطابق، ٹک ٹاک کو 19 جنوری 2025 تک اپنی ایپ کے حقوق کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنے ہوں گے، ورنہ اس پر امریکا میں پابندی لگ جائے گی۔ یہ قانون صدر جو بائیڈن نے اپریل میں منظور کیا تھا، اور اس سے قبل امریکی کانگریس اور سینیٹ نے بھی اس بل کی منظوری دی تھی۔

 

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک امریکی شہریوں کے ڈیٹا کو چینی حکومت تک پہنچانے کا خطرہ رکھتا ہے، تاہم ٹک ٹاک ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ ماضی میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی کوشش کی تھی، لیکن عدالتوں نے اسے عارضی طور پر روک دیا تھا۔ اس بار بھی ٹک ٹاک کو عدالتوں سے ریلیف نہیں مل سکا، اور اب وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.