سمرقند: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کبھی بھی سیلاب کے باعث ایسی تباہی نہیں دیکھی ، سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے پاکستان کو امداد کی ضرورت ہے ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ، حالیہ سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آیا ۔ جس کے نتیجے میں 400 بچوں سمیت 1400 افراد جاں بحق ہوئے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کو نظر انداز کرنا بہت بڑی غلطی ہوگی ۔ خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں تو ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ، پاکستان کا مقصد افغانستان میں امن وسلامتی ہے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے ازبکستان میں اہم عالمی رہنماؤں کی ملاقاتیں ہوئیں ، شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات میں روس سے پاکستان کو گیس فراہمی کے منصوبے پر اتفاق کیا گیا ۔
وزیر اعظم سے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی ملاقات بھی ہوئی ، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تجارت کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔
اس سے قبل وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ سمرقند میں وزیراعظم شہباز شریف کی روس اور چین کے صدور کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے ۔ دونوں صدور نے شہباز شریف کو اپنے اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی ۔ جسے وزیراعظم نے قبول کی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نومبر میں انشااللہ چین کا دورہ کریں گے ۔
انہوں نے تحریک انصاف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے بیرونی سازش کی جگہ اب ہیش ٹیگ بین الاقوامی سازش کا ہوگا ۔
تبصرے بند ہیں.