پلاسٹک کی بوتلوں سے ہیرا بنانے کا طریقہ دریافت کرلیا گیا

80

کیلیفورنیا: امریکی  سائنس دانوں نے پلاسٹک کی بوتلوں سے ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت کرلیا۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اب پلاسٹک کے کچرے کو باریک ہیروں میں بدلا جاسکتا ہے ۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی SLCA نیشنل ایکسیلیریٹر لیبارٹری میں ہونے والی ایک تحقیق میں  یورینس اور نیپچون سیاروں میں ہونے والی ہیروں کی بارش کے عمل کی نقل تیار کرنے کی کوشش  کی جارہی تھی۔

بارش کے دوران برف کے ان گولوں کا درجہ حرارت زمین کے ماحول کی نسبت  بہت کم اور دباؤ لاکھوں گُنا زیادہ  ہوتاہے اس لیے ان عوامل کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہائیڈروکاربن مرکبات کو توڑتے ہیں اور پھر شدید دباؤ کاربن کو ہیروں میں بدل دیتا ہے جو بعد میں بارش کی صورت برستے ہیں۔

سائنس دانوں نےاس عمل کی نقل کیلئے  انتہائی طاقتور لیزر پولی ایتھائلین ٹیریفتھالیٹ(PET) پلاسٹک پر ماری جس کے نتیجے میں ایک  ہیرے جیسا ڈھانچہ نمودار ہوا ۔

طبعیات  کے ماہر اور یونیورسٹی آف روسٹوک کے پروفیسر ڈومنِک کراس کا کہنا تھا کہ برف کے ان سیاروں پر ہونے والی سرگرمی کی نقل کے لیے  PET پلاسٹک میں کاربن، ہائیڈروجن اور آکسیجن کا بہترین توازن ہوتا ہے۔

سائنس دان اس بات کا باکوبی علم رکھتے ہیں کہ ہائیڈروجن اور کاربن سے بنے مرکبات یورینس اور نیپچون کی سطح سے 8046 کلو میٹر نیچے موجود ہیں۔ان مرکبات میں میتھین بھی شامل ہے جس میں ایک کاربن کے ساتھ چار ہائیڈروجن ایٹم جُڑے ہوتے ہیں۔  جس کی وجہ سے نیپچون کا رنگ  نیلا دِکھتا ہے۔

یاد رہے SLAC کی ٹیم نے 2017 میں ہونے والی ایک تحقیق میں پہلی بار پولیسٹائرین پر آپٹیکل لیزر مار کر ہیروں کی بارش کے عمل کی کامیاب نقل کی تھی اور پولیسٹائرین میں صرف ہائیڈروجن اور کاربن ہوتے ہیں اس لیے اس سے صرف میتھین کے ڈھانچے کی نقل سامنے آئی تھی ۔

 

تبصرے بند ہیں.