عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کر کے چھوڑ گئے، ہم نے اسے بچایا: وزیر خزانہ

50

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کر کے چھوڑ گئے تھے لیکن ہم نے اسے بچایا، روپے پر دباؤ جلد کم ہو گا اور اس کے بعد مہنگائی میں بھی کمی آئے گی، رواں ماہ بجلی کے بلوں میں اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ آئی تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے؟ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کرکے چھوڑ گئے تھے لیکن ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، عمران خان پوچھتے ہیں ذمہ دار کون ہے؟ ذمہ دار آپ ہیں، ماضی کی حکومت کی پالیسیوں کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں ٹیکس کلیکشن میں کمی آئی جبکہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیا گیا وعدہ بھی توڑا گیا جس کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ عمران خان کی پالیسیاں بھی تھیں۔ 
وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان نے نقصان پر پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی دی اور کم قیمت پر پیٹرول بیچ کر سری لنکا جیسی حرکت کی، بجلی اور گیس سستی کر کے آپ نے ہمیں ٹریپ کیا، ہم نے مشکل بجٹ بھی عمران خان کی وجہ سے دیا جو ملک کو اس حال میں چھوڑ کر گئے ہیں۔ 
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس ماہ کی بجلی کے بل میں اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ آئی تو اس میں ہمارا کیا قصور؟ گردشی قرضہ آپ نے 1400 ارب بڑھا دیا، ہر شعبے کی تنزلی کے ذمہ دار آپ ہیں، آپ نے ایک پیسے کا بھی ٹرانسمیشن نقصان کم نہیں کیا، ایک پیسے کا ریفارم نہیں کیا اور ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔
انہوں نے جلد روپے پر دباؤ ختم ہونے کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد چیزیں آسان ہوجائیں گی، ہماری حکومت نے تین ماہ میں ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے روپے کی قدر میں کمی آئے، درآمدات میں کمی کے باعث روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے اور رواں مہینے 5 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئیں جو کہ خوش آئند ہے۔
مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پونے چار سال میں 80 فیصد قرض بڑھایا، عمران خان نے دوستوں کو ایمنسٹی دی اور یوٹرن لے کر اپنے لوگوں کو سبسڈی دی جبکہ بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ 2500 ارب کر دیا لیکن ہم نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا اور اب ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔ 
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس ملک کی خاطر ہماری جان بھی قربان ہے، اسے بچانے کیلئے ہم سب کو ٹیکس دینا پڑے گا، میں نے شہباز شریف کے بچوں اور اپنی فیکٹریوں پر بھی ٹیکس لگایا۔ میری ترجیح مہنگائی کنٹرول کرنا نہیں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا رہی ہے، یوٹیلیٹی سٹورز کو پیسے دئیے تاکہ وہ آٹا 40 چینی 70 اور گھی 300 روپے میں فروخت کریں، بے شک مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے لیکن میں مجبور ہوں کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ جو کشتی ڈوب رہی ہے اسے پہلے بچانا ہے۔ 
انہوں نے 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کر نے والے دکانداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 150 سے اوپر چھوٹی دکان والوں سے ایک سال کا 36 ہزار روپے ٹیکس لیا جائے گا، دکاندار اگر سالانہ 12 لاکھ روپے کمارہا ہے تو صرف 36 ہزار روپے کا ٹیکس ہی تو مانگ رہا ہوں۔

تبصرے بند ہیں.