حکمران اتحاد کا ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کیخلاف درخواست کی سماعت کیلئے فل بینچ تشکیل دینے کی استدعا

24

لاہور: حکمران اتحاد نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواستوں کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان سے مقدمے کی سماعت کیلئے فل بنچ بنانے کی استدعا کر دی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کی جانب سے جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ بہت اہم قومی، سیاسی اور آئینی معاملہ ہے لہٰذا چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا ہے کہ اس مقدمے کی سماعت کیلئے فل بنایا جائے۔ 
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان چور دروازے سے قتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ان کی سوچ اور رویہ پاکستان کے ریاستی نظام کیلئے دیمک بن چکا ہے، فل کورٹ تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سماعت کیلئے مقرر کرے اور تمام درخواستوں پر فیصلہ صادر کرے۔ 
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین نے مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ میں اختیارات کی واضح لکیر کھینچی ہے مگر عمران خان پاکستان کے آئین، عوام کے حق حکمرانی اور جمہوری نظام کو دیوالیہ کرنا چاہتے ہیں، ہر فوم پر مل کر فسطائیت کے سیاہ اندھیروں کا مقابلہ کریں گے۔ 
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمر ان خان بار بار سیاست میں انتشار پیدا کر رہے ہیں اور ان کا مقصد احتساب سے بچنا اور اپنی کرپشن چھپانا ہے، عوام مہنگائی اور بیروزگاری کی صورت میں سیاسی عدم استحکام کی قیمت چکا رہاہے ہیں۔ 
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاءبندیال نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت کیلئے 3 رکنی بینچ تشکیل دے رکھا ہے۔ 
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ابتدائی سماعت کے دوران ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کیخلاف درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے اور ڈپٹی سپیکر کو ریکارڈ سمیت طلب کر رکھا ہے۔ 
دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دئیے کہ آئین کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہئے، حمزہ شہباز کا حلف ہو چکا ہے مگر اس سے کچھ نہیں ہوتا۔ 
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جمہوری روایت یہی ہے کہ پارلیمانی پارٹی طے کرتی ہے کہ کس کو سپورٹ کرنا ہے جبکہ پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی کی ڈائریکشن کی خلاف ورزی پر رپورٹ کر سکتا ہے۔ 

تبصرے بند ہیں.