کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد بلوچستان اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے اور اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد رکن بلوچستان اسمبلی میر ظہور احمد بلیدی نے پیش کی اور 11 اراکین بلوچستان اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی۔تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے معاملے پر حکومتی رکن میر اسد بلوچ اور تحریک عدم اعتماد کے محرک سردار یار محمد رند میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔
اپوزیشن رکن شام لال لاسی کی جانب سے ظہور احمد بلیدی کی تقریر کے دوران کورم کی نشاندہی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ قائم مقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کیلئے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کر رکھا تھا۔
اسمبلی قوائد کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد ایوان میں پیش کرنے کیلئے محرک کو 65 میں سے 13اراکین اسمبلی کی حمایت درکار ہوتی ہے اور عبدالقدو س بزنجو کے خلاف ان ہی کی جماعت بی این پی کے سربراہ جام کمال ، اور ان کے حامی سردار یار محمد رند ،اے این پی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی سمیت 14 اراکین نے 18 مئی کو تحریک عدم اعتماد کی قرار داد جمع کرائی تھی۔
تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے رہنماﺅں کا موقف ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ صوبے میں بیڈ گورننس اور کرپشن کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں جس سے ناصرف صوبے میں ترقیاتی عمل رک چکا ہے بلکہ صوبے میں عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد بلوچستان اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) بظاہر دو دھڑوں میں تقسیم نظر آتی ہے جبکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھی دونوں بڑی جماعتیں جے یو آئی (ف) اور بی این پی کا کردار اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
تبصرے بند ہیں.