واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے کے معاملے پر عمران خان کے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں قطعی طور پر کوئی حقیقت نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ہم کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے بلکہ امریکہ آئین کی پرامن بالادستی، جمہوری اصولوں ،قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اصول صرف پاکستان کیلئے نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کیلئے بھی ہے لہٰذا امریکہ پر لگائے گئے الزامات میں قطعی طور پر کوئی حقیقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا تھا کہ ایک طاقتور ملک کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلہ بھیجا گیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکہ‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں پیغام ملتا ہے، میں یہ اسی لئے آپ کے سامنے پیغام کی بات کرنا چاہ رہا ہوں۔
بنی گالہ میں تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے سفیر اور امریکہ کی جانب سے نمائندہ ڈونلڈ لو کے درمیان ہونے والے مکالمہ کے موقع پر دونوں طرف نوٹ لینے والے بیٹھے ہوئے تھے اور پھر مکالمہ کے منٹ جاری کئے گئے۔
ڈونلڈ لو ، امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ فار ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشیاءہیں اور ان ہی کی پاکستانی سفیر سے ملاقات ہوئی تھی۔
Prev Post
تبصرے بند ہیں.