اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی پیسے چوری نہ ہوتے تو زیادہ سڑکیں بنتیں۔ ماضی میں تقریباً ایک ہزار ارب روپیہ لوگوں کی جیبوں میں گیا ۔اس زیادہ کیا ظلم ہو سکتا ایک طرف قبضے دوسری طرف مہنگی سڑکیں بنائی گئیں۔ کرپشن،قبضہ اس لیے ہوتا تھا لوگ ملے ہوئے تھے ۔
ہکلہ ،ڈی آئی خان موٹروے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ این ایچ اے اور وزارت مواصلات نے زبردست کارکردگی دکھائی ہے۔ وزارت مواصلات کی کارکردگی سب سے نمایاں ہے۔
انہوں نے کہاکہ چین نے ترقی کیلئے 30 سالہ منصوبے بنائے۔ طویل المدتی منصوبہ بندی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں۔ جب پلان کرتے ہیں تو ملک کو اکٹھا ترقی دینا ہوتی ہے۔ روڈ میپ نہیں ہوتا تو تھوڑے لوگ اوپر باقی ملک پیچھے چلاجاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 1960 کی دہائی میں ملک کی طویل المدتی منصوبہ بندی تھی ۔ سی پیک کے مغربی روٹ پر سب سے زیادہ ترقی ہوئی ہے ۔ سی پیک کے مغربی روٹ سے پسماندہ علاقوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ 2013 کی نسبت سڑکیں آج سستی بن رہی ہیں۔
عمران خان کا کہناتھا کہ ماضی میں سڑکوں کی تعمیر پر دگنا خرچ کیا گیا۔ سستی سڑکیں بننے کا مطلب ماضی میں کسی کی جیب میں پیسہ جارہاتھا۔ واضح ہو گیا کہ جب ادارے سے کرپشن نکالی جائے تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے سے این ایچ اے کا ریونیو دگنا ہوگیا۔ 25 سال سے کہہ رہا ہوں کہ ملک سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔
تبصرے بند ہیں.