لاہور : مینار پاکستان ہراسگی گیس نے نیا رخ اختیار کرلیا ۔ ٹک ٹاک سٹار عائشہ اکرم کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ پولیس نے وکلاء سے مشاورت شروع کردی ۔
تفصیلات کے مطابق 14 اگست کو مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں ناروا سلوک کا نشانہ بننے والی عائشہ اکرم کے خلاف کارروائی کئے جانے کا امکان بڑ ھ گیا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ٹک ٹاک سٹار عائشہ اکرم کے خلاف کارروائی کے لئے لیگل ڈیپارٹمنٹ سے رائے مانگ لی ہے ۔پولیس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ انتہائی نازیبا حرکات کرتے نظر آرہے ہیں اور نہ ہی عائشہ اکرم اس کو ویڈیو بنانے سے روک رہی ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس غیر اخلاقی ویڈیوکو جواز بنا کر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔
ذرائع کے مطابق پولیس دونوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے تحت عائشہ اکرم اور ریمبو کو ممکنہ طوپر سات سال تک کی سزا ہوسکتی ہے ۔
پیکا ایکٹ کےمطابق اپنی مرضی کے ساتھ قابل اعتراض ویڈیو بنانا اور پھر اس کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنا قانونی طورپر جرم ہےاور سات سال تک سزا ہوسکتی ہے ۔
علاوہ ازیں لاہور کی مقامی عدالت نے مینار پاکستان میں ٹک ٹاکر عائشہ کے ساتھی ہراسگی کیس میں ریمبو سمیت آٹھ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کردی۔ ملزمان کے لواحقین نے پولیس کے رویے کیخلاف احتجاج بھی کیا۔
ملزمان کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا گرفتار افراد تو خاتون کو بچا رہے تھے۔ سرکاری وکیل نے کہا ابھی تفتیش جاری ہے ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ ملزمان اپنے لواحقین کو عدلت کے باہر دیکھ کر رو پڑے، والدین نے ٹک ٹاکر عائشہ کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ۔
تبصرے بند ہیں.