افغانستان میں قیام امن کیلئے عالمی برادری آگے بڑھے،تنہا نہ چھوڑا جائے :شاہ محمود قریشی

114

 لندن:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  پاکستان اور برطانیہ قریبی دوست اور دیرینہ شراکت دار ہیں،  اب وقت آگیا ہے کہ پاک برطانیہ اسٹرٹیجک  شراکت داری کوآگے بڑھایا جائے،عالمی برادری، افغانوں کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے آگے بڑھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے ہائوس آف کامنز کی فارن  آفیرز اور ڈیفنس کمیٹیوں کے سربراہان سے ملاقات  میں کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور برطانیہ کی سوچ میں ہم آہنگی ہے، دونوں ممالک افغانستان میں قیام امن چاہتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے،عالمی برادری، افغانوں کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے آگے بڑھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا  افغانستان میں عدم استحکام سے افغان مہاجرین کی یلغار سمیت کئی مسائل سر اٹھائیں گے، ہمیں آج حقیقت پسندانہ سوچ کا مظاہرہ کرنا ہو گا،وزیر خارجہ نے برطانوی پارلیمنٹیریرینز کو، بھارتی قابض افواج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم،بدترین محاصرے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ ہم نے بھارتی قابض افواج کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم پر 131صفحات پر مشتمل "ڈوزئیر”جاری کیا ہے جس میں بھارتی افسران کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹھوس شواہد دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں تاکہ وہ خود ان حقائق کو جانچ سکیں۔

پاک برطانیہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ قریبی دوست اور دیرینہ شراکت دار ہیں،  اب وقت آگیا ہے کہ پاک برطانیہ اسٹریٹیجک شراکت داری کو،آگے بڑھایا جائے اور  تعلقات کو اگلے درجے تک لے جایا جائے ، اگلے سال پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سالہ جشن کو شاندار طریقے سے منانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

 وزیر خارجہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید مستحکم اور فعال بنانے اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کیلئے برطانیہ میں مقیم 16لاکھ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی خدمات کو بہتر طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرے بند ہیں.