آئی ایم ایف نے افغانستان کے فنڈز روک دئیے، افغان سینٹرل بینک کے اثاثے بھی منجمد

199

لاہور: انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) نے غیر یقینی صورتحال کے باعث افغانستان کے فنڈز روکنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ امریکہ نے بھی افغان سینٹرل بنک کے اثاثے منجمد کر دیئے ہیں۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے غیریقینی صورتحال کے پیش نظر افغانستان کے فنڈز روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق عالمی برادری کا موقف غیر واضح ہے، اس لئے افغانستان آئی ایم ایف وسائل تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 20 سال کی طویل جنگ کے بعد افغانستان سے نکلنے والے امریکہ نے بھی افغان سینٹرل بینک کے ساڑھے 9 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کر دئیے ہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ افغان حکومت کے سینٹرل بینک کے اثاثوں تک طالبان کو رسائی حاصل نہیں کرنے دیں گے۔ 
دوسری جانب جرمنی نے بھی افغانستان کو 43 کروڑ یورو کی امداد معطل کر دی ہے جبکہ یورپی یونین نے افغان عوام کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ 
واضح رہے کہ طالبان نے طالبان نے 15 اگست بروز اتوار کو افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہو گئے۔ طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے عالمی برادری کو پیغام دیا کہ وہ ان کے ساتھ مل کر کام کرے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خواتین کے حقوق اور میڈیا کی آزادی سے متعلق اپنی پالیسی کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ میڈیا آزاد ہے اور تمام ادارے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں جبکہ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے حوالے سے تین تجاویز بھی دیں۔ 
افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ پہلی تجویز یہ ہے کہ میڈیا کی نشریات اسلامی اقدار سے متصادم نہیں ہونی چاہئیں۔ دوسری تجویز ہے کہ میڈیا کی نشریات غیر جانبدار ہونی چاہئیں البتہ ہم تنقید کو خوش آمدید کہیں گے جبکہ تیسری تجویز ہے کہ اس دوران قومی مفادات کے خلاف کچھ بھی نشر نہ کیا جائے اور میڈیا افغانستان میں قومی بھائی چارے کو فروغ دے۔

تبصرے بند ہیں.