افغانستان سے متعلق پالیسی پاکستان پر اثر انداز ہوگی، شاہد خاقان عباسی کو خدشہ

207

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے متعلق پالیسی پاکستان پر اثر انداز ہوگی، اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے ایل این جی معاہدوں پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدے غلط تھے تو حکومت انہیں منسوخ کر دیتی، حکومت نے جو مہنگی ایل این جی کے معاہدے کئے وہ نیب کو نظر کیوں نہیں آتے؟

شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ موصوف اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے خواہشمند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایل این جی معاہدوں کو برا کہا جاتا تھا لیکن آج خود حکومت مہنگے معاہدے کر رہی ہے۔ اگر ہمار اایل این جی کا معاہدہ غلط تھا تو حکومت کینسل کر دے، موجودہ حکومت ہمارے کیے معاہدوں کی توسیع چاہتی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایل این جی میں عوام کے اربوں روپے کی چوری کی گئی۔ نیب کو اربوں کا یہ نقصان کیوں نظر نہیں آتا۔ چیئرمین سے درخواست ہے حکومت کی بھی تفتیش کر لیں۔

خطے کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بارے میں جو پالیسی بھی ہوگی، وہ پاکستان پر اثرانداز ہو گی۔ دنیا تو افغانستان سے اپنے گھروں کو چلی گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغانستان بارے پالیسی کو پارلیمنٹ میں لایا جائے، اس پر بحث ہونی چاہیے۔

تبصرے بند ہیں.