اسلام آباد:مالی سال 2023-24 کے دوران پاکستان کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے 591 ارب روپے کا مجموعی نقصان برداشت کیا۔ پاور ڈویژن کے مطابق اس نقصان کا زیادہ تر سبب لائن لاسز (یعنی وہ بجلی جو ترسیل کے دوران ضائع ہو جاتی ہے) اور بلوں کی عدم وصولی ہے۔ ان عوامل کے باعث کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا رہا۔
تاہم، پاور ڈویژن نے خوش آئند خبر دی کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ان کمپنیوں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ ستمبر 2024 تک کے نتائج کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے 239 ارب روپے کا نقصان اٹھایا، جو گزشتہ مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں ہونے والے 308 ارب روپے کے نقصان سے کم ہے۔
یہ بہتری وصولی کی شرح میں اضافے کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔ اس سال کی وصولی 91 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جب کہ پچھلے سال یہ 84 فیصد تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کمپنیوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں بلوں کی وصولی میں بہتر کارکردگی دکھائی ہے، جس سے مالی خسارے میں کمی آئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.