عظمیٰ بخاری کی بشریٰ بی بی پر تنقید، علی امین گنڈاپور کی جیل ملاقات پر سوالات

68

لاہور: وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ سیاست میں حصہ نہیں لے رہی تو پھر اجلاسوں میں کیا کر رہی ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں بشریٰ بی بی کی ایک آڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ سیاسی تقریر کر رہی تھیں اور سیاسی معاملات پر گفتگو کر رہی تھیں، جو کہ ان کے غیر سیاسی ہونے کے دعوے کے متناقض ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے علی امین گنڈاپور پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے ریاستی وسائل کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پولیس اہلکار اغوا ہو رہے ہیں اور حالات انتہائی سنگین ہیں۔

وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران کس کا پیغام لے کر گئے تھے اور اس ملاقات کی حقیقت کیا تھی؟

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اس وقت مکافاتِ عمل کا شکار ہیں اور ان کی حکومت کی پالیسیاں اب ان کے لیے مشکلات کا سبب بن چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، اور جب عوام کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہو تو پھر وہ احتجاج کے لیے کیوں باہر نکلیں گے؟

آخر میں، عظمیٰ بخاری نے صوبے کے وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے جہاد کے نعرے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ ریاست کے خلاف کسی قسم کا جہاد قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نعرے ریاستی اداروں کے خلاف ہیں اور ملک کے مفاد میں نہیں ہیں۔

تبصرے بند ہیں.