بھارت:بھارت کے شمال مشرقی ریاست آسام کے ایک گاؤں رنگدوئی میں ایک دلچسپ اور عجیب رسم ادا کی جاتی ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ جاتے ہیں۔ یہ رسم بارش کی دعا کے طور پر کی جاتی ہے، اور اس میں مینڈکوں کی شادی کرائی جاتی ہے۔ گاؤں والوں کا ایمان ہے کہ اگر خشک موسم کا سامنا ہو اور بارش نہ ہو رہی ہو، تو مینڈکوں کی شادی کرانے سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہ شادی بارش کے دیوتا "بھگوان بارون” کو خوش کر کے بارش کو دعوت دیتی ہے۔
اس منفرد رسم کی تکمیل ایک روایتی بھارتی شادی کے مانند کی جاتی ہے، جس میں تمام رسومات بڑی اہتمام کے ساتھ ادا کی جاتی ہیں۔ شادی کے دوران، ایک گروہ دلہن کی طرف سے اور دوسرا گروہ دولہا کی طرف سے ہوتا ہے۔ دلہن اور دولہا کے طور پر دو مینڈک منتخب کیے جاتے ہیں، جنہیں خاص طور پر اس مقصد کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ شادی کی تقریب میں دونوں مینڈکوں کو خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے۔
مینڈکوں کے لیے ہلدی کی رسم بھی ادا کی جاتی ہے، جسے ایک روایتی بھارتی شادی کی لازمی رسم سمجھا جاتا ہے۔ شادی کے دن دونوں مینڈکوں کو تیل اور سنڈور سے سجایا جاتا ہے، جو ایک خاص قسم کی سرخ پگھلی ہوئی پاؤڈر ہوتی ہے جو ہندوستانی شادیوں میں اہمیت رکھتی ہے۔ پھر ان مینڈکوں کو ایک ساتھ لایا جاتا ہے اور ان کی شادی کی جاتی ہے۔
اس رسم کو مذہبی طور پر اہمیت دی جاتی ہے اور گاؤں کے لوگ اسے بارش کے لیے ایک طرح کی دعا سمجھتے ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ اس شادی کے ذریعے بارش کے دیوتا خوش ہوتے ہیں اور گاؤں میں بارش آ جاتی ہے۔
رنگدوئی گاؤں کے لوگ اس رسم کو سنجیدہ طور پر ادا کرتے ہیں اور اس کے ذریعے انہیں امید ہوتی ہے کہ خشک موسم کی صورت میں بارش آ جائے گی، جس سے کھیتوں کو پانی ملے گا اور فصلوں کی آبی ضروریات پوری ہوں گی۔
تبصرے بند ہیں.