سپریم کورٹ کا آئندہ عدالتی ہفتے کا اعلان: 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک 968 مقدمات کی سماعت، 8 مستقل بینچز کا کردار
سپریم کورٹ نے آئندہ عدالتی ہفتے کی کاز لسٹ جاری کی، 968 مقدمات کی سماعت کا فیصلہ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کل سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے کی کاز لسٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق عدالت عظمیٰ 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک 968 مقدمات کی سماعت کرے گی۔
پیر سے شروع ہونے والے اس عدالتی ہفتے میں 8 مستقل بینچز مختلف مقدمات کی سماعت کریں گے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنی عدالت میں پورے ہفتے کے لیے 140 مقدمات سماعت کے لیے مقرر کیے ہیں۔
بینچ نمبر ون، جس کی سربراہی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد بلال حسن کریں گے، اس میں بھی 140 مقدمات شامل ہیں۔ اسی طرح دوسرے بینچ میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللہ کے سامنے بھی 140 مقدمات پیش ہوں گے، جب کہ تیسرے بینچ کے سامنے بھی 140 مقدمات ہوں گے جس میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان شامل ہیں۔
چوتھے بینچ، جس کی سربراہی جسٹس جمال خان مندوخیل کریں گے، میں 58 مقدمات کی سماعت ہوگی، جبکہ پانچویں بینچ جس میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں، آئندہ ہفتے 140 مقدمات سنیں گے۔
اس کے علاوہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل چھٹے بینچ میں بھی 140 مقدمات شامل ہیں، اور ساتویں بینچ جس میں جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں، بھی 140 مقدمات کی سماعت کریں گے۔ آٹھویں بینچ، جس میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں شامل ہیں، کے سامنے 70 مقدمات پیش ہوں گے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 27 اپریل 2024 کو سپریم کورٹ میں فیصلوں کے منتظر مقدمات کی تعداد 57 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔ 2022 میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی اعلیٰ اور نچلی عدالتیں 21 لاکھ 44 ہزار زیر التوا مقدمات کے ایک بڑے بیک لاگ سے نمٹ رہی ہیں، جبکہ 2021 میں 41 لاکھ 2 ہزار مقدمات کا فیصلہ کیا گیا اور 40 لاکھ 60 ہزار نئے مقدمات دائر کیے گئے۔ 2021 کے آغاز میں تمام عدالتوں میں مجموعی طور پر 21 لاکھ 60 ہزار مقدمات زیر التوا تھے۔
یہ صورتحال عدلیہ کے نظام میں دباؤ کو ظاہر کرتی ہے اور مقدمات کے جلد فیصلے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت کی نشاندہی کرتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.