تہران: ایرانی سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہو گئے ہیں۔
ایران کے آٹھویں صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر کو ملک کے شمال مغرب میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے علاقے ورزقان میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔جائے حادثہ پر موجود مقامی حکام نے رئیسی اور ان کے ساتھ موجود ٹیم کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
رئیسی کا ہیلی کاپٹر، دو مزید ہیلی کاپٹرز کے ساتھ، اتوار کے روز آذربائیجان کی سرحد پر قز قلعی ڈیم کا افتتاح کے لیے تبریز شہر کی طرف جا رہا تھا جب حادثہ پیش آیا۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی اور رئیسی کی محافظ ٹیم کے سربراہ مہدی موسوی بھی سوار تھے۔ صوبے میں سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی الہاشم بھی ان کے ہمراہ تھے۔
رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر شدید دھند میں پہاڑی علاقے سے گزر تے ہوئے گر کر تباہ ہوا۔
خیال رہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایران کے نائب صدر محمد مختار قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالنے والے ہیں، سپریم لیڈر کی منظوری تک آئین کے مطابق 50 دن کے اندر نئے صدر کا انتخاب ہونا ضروری ہے۔
دوسری جانب امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں ‘فول پلے’ کے کوئی آثار نہیں ہیں۔
این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ انٹیلی جنس حکام سے بات کرنے کے بعد، امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ملوث ہونے کے "غلط کھیل” کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.