لاہور (ویب ڈیسک): ضلع رحیم یار خان ضلع لودھراں اور ملتان میں دو واقعات میں ایک 8 سالہ بچی اور دو بچوں کو کتوں نے حملہ کر کے کاٹ کاٹ کر جان سے مار دیا۔
واقعات کے مطابق رحیم یار خان کی بستی واحد بخش المانی موضع نورپور کی عذرا بی بی چارہ لینے کے لئے کھیتوں میں گئی۔ اس کی آٹھ سالہ بیٹی اقرا بھی والدہ کے پیچھے فصل کماد میں چلی گئی جسے ایک زمیندار کے پالتو کتوں نے حملہ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ماں کو بیٹی کے آنے کا پتا بھی نہیں چلا۔ بعد میں بیٹی کی تلاش شروع کی تو اس کاسر ملا جبکہ دھڑ کتوں نے کھا لیا تھا۔ اس اندوہناک واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے واقعہ کا نوٹس لیا۔ پولیس نے زمیندار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
لودھراں میں بنگلہ حامد پور کے ارسلان کو کتوں نے کاٹ لیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہو گیا۔ اس واقعہ میں آوارہ کتوں نے بچے پر حملہ کیا تھا۔
ان دونوں واقعات سے آوارہ اور پالتو کتوں کے حملوں میں دو بچوں کی ہلاکت پر انتظامیہ پر سوال اٹھ رہا ہے۔ دو بچوں کی کتوں کے حملوں میں موت انتہائی سنگین معاملہ ہے۔
انکوائری میں دیکھا جائے کہ واقعہ کس طرح پیش آیا کیا زمیندار کے کتوں نے خود حملہ کیا یا کسی نے ان کو کمسن بچی کے اوپر چھوڑا تھا۔ اس کا مقدمہ درج ہو چکا ہے ڈپٹی کمشنر نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی جو مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ دے گی اور اس میں کوئی بھی ذمہ دار ہو تو اسے مقدمہ چلایا جائےگا۔
دوسری جانب ملتان میں بھی اسی طرح کا ایک واقہ پیش آیا جہاں ایک آوارہ کتے نے کمسن بچے کو کاٹ کاٹ کر زخمی کر دیا۔ بچے کو ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بچہ دم تور گیا۔
یاد رہے کہ حکومت نے آوارہ کتے کے کاٹنے کا جو واقعہ ہوا ہے اس کی آوارہ کتوں کو مارنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تبصرے بند ہیں.