الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے نام پر آئین کی من مانی تشریح نہ کرے اور نوے روز میں انتخابات کرائے جائیں:سراج الحق

55

لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق الیکشن 90 دن سے آگے بڑھائے گئے اور اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ سے جاری ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ سابق اتحادی حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کا بندوبست کیا اور رخصتی سے چند روز قبل مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل خانہ شماری کی منظوری دی۔

 

انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کی آڑ میں قومی انتخابات کو مقررہ آئینی مدت سے آگے لے جانے کی کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے نام پر آئین کی من مانی تشریح نہ کرے اور نوے روز میں انتخابات کرائے جائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 میں واضح ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے نوے روز کے اندر الیکشن کروائے جائیں، آئین کے اس آرٹیکل کی پاسداری ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی ہوئی تو جماعت اسلامی مخالفت کرے گی۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا بنیادی کام انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن سے تعاون ہے، ملک کا بنیادی مسئلہ قانون کی حکمرانی کا نہ ہونا ہے۔

تبصرے بند ہیں.