عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ہوں ، چیف جسٹس 3 ماہ بعد چلے جائیں گے لیکن فیصلوں سے ہونے والا نقصان کیسے پورا ہوگا: شاہد خاقان 

63

 

کراچی : سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ وہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ہیں۔ عمران خان کو احاطہ عدالت سے گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔چیف جسٹس 3 ماہ بعد گھر چلے جائیں گے لیکن ان کے فیصلوں سے جو ملک کا نقصان ہوا اس کا ازالہ نہیں ہوگا۔

 

کراچی کی احتساب عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ احاطہ عدالت سے گرفتاری غلط تھی لیکن عمران خان اگر شامل تفتیش نہیں ہوں گے  تو گرفتار کیا جائے گا۔

 

مجھے شامل تفتیش ہونے کے باوجود گرفتار کیا گیا اور اس وقت عمران خان نے امریکا میں کہا کہ میں نے آج ایک اور وکٹ گرادی وہ ان چیزوں کا کریڈٹ لیتے تھے۔ اب کہتے ہیں کہ میں نہیں کر رہا تھا مجھ سے باجوہ صاحب کرا رہے تھے، ان حقائق کو دیکھنا چاہیے۔‘

 

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اس وقت پورا ملک گھبرایا ہوا اور عوام بھی ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ ملک آج جس حال میں ہے اس میں عدلیہ کا بھی کردار ہے۔ ہمیں اداروں سے اختلاف نہیں ہے اداروں کے رویے اور فیصلوں سے ہے۔

 

چیف جسٹس عمر عطا بندیال تین ماہ بعد گھر چلے جائیں گے۔ ان کے فیصلوں سے جو نقصان ملک کو پہنچا اسکا ازالہ کیسے ہوگا۔

 

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ملک کے معاملات میں مداخلت کرے گی جو آئین کی خلاف ورزی ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوگا اور سب سے بڑا نقصان معاشی طور پر ہوتا ہے، چاہے وہ فوج کرے، عدلیہ کرے، انٹیلیجنس ادارے کریں یا چاہے وہ نیب کرے۔ اس سب کے اثرات ہمیشہ منفی ہوتے ہیں۔

 

شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ رینجرز فوج کے نہیں بلکہ وزارت داخلہ کے تابع ہے۔ ان کو کوئی بھی ادارہ مدد کے لیے طلب کرسکتا ہے۔ رینجرز نے مجھے بھی گرفتار کیا ہے یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے جس سے قیامت آجائے۔ سپریم کورٹ کے باہر دھرنا نہیں احتجاج ہے۔ عوام سے حقائق نہیں چھپانے چاہئیں۔

 

تبصرے بند ہیں.