جمہوریت کیلئے انتخابات ضروری ہیں، تکنیکی بنیادوں پر معاملہ خراب نہ کریں:  چیف جسٹس

69

اسلام آباد:    چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ ملک میں اس وقت تشدد اور عدم برداشت ہے، معاشی حالات دیکھیں، آٹے کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں، آپس میں دست وگریباں ہونے کے بجائے اُن لوگوں کا سوچیں۔

 

سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ملک میں اس وقت تشدد اور عدم برداشت ہے، معاشی حالات دیکھیں، آٹے کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں، سیاسی جماعتیں  آپس میں دست وگریباں ہونے کے بجائے اُن لوگوں کا سوچیں۔

 

چیف جسٹس  نے کہا تمام قومی اداروں کا احترام لازمی ہے،سپریم کورٹ کے 2 ججز نے صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن سے متعلق از خود نوٹس کیس کی درخواستیں مسترد کردیں ،انتخابات تب ہوسکتے ہیں جب حالات سازگار ہوں، حقائق سے منہ نہیں  موڑا جاسکتا ۔

 

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر سے سوال کیا کہ کیا آپ نے اپنی سیاسی قیادت سے بات کی؟ پی ٹی آئی کو پہل کرنا ہوگی کیونکہ عدالت سے رجوع انہوں نے کیا ہے اس پر پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر  کا کہنا تھا کہ  انتخابات میں تاخیر ہوئی تو یہ بحران مزید بڑھے گا، چیف جسٹس نے جواب دیا کہ تحریک انصاف اگر پہل کرے تو ہی حکومت کو کہیں گے۔

 

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ا ٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مقدمہ تاریخ دینے کا نہیں منسوخ کرنے کا ہے،جمہوریت کیلئے انتخابات ضروری ہیں، تکنیکی بنیادوں پر معاملہ خراب نہ کریں.

تبصرے بند ہیں.