ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے اعلان پر بھی یوٹرن؟ مفتاح اسماعیل کا اہم اعلان

659

اسلام آباد: عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کی حکومت کی جانب سے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے اعلان پر بھی یوٹرن متوقع ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے قائد ایوان منتخب ہوتے ہی ہفتہ وار چھٹی ختم کرنے کیساتھ دفاتر کے اوقات کار تبدیل کرنے کا اعلان بھی کر دیا اور ان کے اس اعلان کو کسی نے سراہا تو لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کی مخالفت بھی کی جس کا اندازہ سوشل میڈیا پر بننے والے ٹرینڈز کیساتھ ساتھ مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ 
تاہم شدید عوامی دباﺅ کے باعث اب نئی حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے سمیت متعدد اعلانات پر یوٹرن کے بعد اب ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے معاملے پربھی یوٹرن لئے جانے کا امکان ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءمفتاح اسماعیل نے اس حوالے سے اشارہ بھی دیدیا ہے۔ 
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے مفتاح اسماعیل سے کہا کہ ’آپ ایک شریف اور روشن خیال شخص لگتے ہیں۔ ہفتے کی چھٹی ختم کر کے اسے ورکنگ ڈے میں بدلنا آپ کی حکومت کا بدترین فیصلہ ہے۔ دنیا ایک ہفتے میں 4 روز اور وہ بھی آرام دہ گھنٹوں میں کام کرنے کی جانب بڑھ رہی ہے ۔ برائے مہربانی اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔‘ 

مفتاح اسماعیل نے صارف کی اس درخواست پر جواب میں لکھا ’چونکہ رمضان المبارک میں روزانہ کام کرنے کا وقت کم ہوتا ہے اور عید پر بہت ساری چھٹیاں بھی ہوتی ہیں، اس لئے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی ملازمین کیلئے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سمیت دیگر فیصلے کئے۔ لیکن میں عید کے بعد انہیں اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی درخواست کروں گا۔ اور میں پرامید ہوں۔‘ 

تبصرے بند ہیں.