اسلام آباد: عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کی حکومت کی جانب سے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے اعلان پر بھی یوٹرن متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے قائد ایوان منتخب ہوتے ہی ہفتہ وار چھٹی ختم کرنے کیساتھ دفاتر کے اوقات کار تبدیل کرنے کا اعلان بھی کر دیا اور ان کے اس اعلان کو کسی نے سراہا تو لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کی مخالفت بھی کی جس کا اندازہ سوشل میڈیا پر بننے والے ٹرینڈز کیساتھ ساتھ مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے بھی کیا جا سکتا ہے۔
تاہم شدید عوامی دباﺅ کے باعث اب نئی حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے سمیت متعدد اعلانات پر یوٹرن کے بعد اب ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے معاملے پربھی یوٹرن لئے جانے کا امکان ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءمفتاح اسماعیل نے اس حوالے سے اشارہ بھی دیدیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے مفتاح اسماعیل سے کہا کہ ’آپ ایک شریف اور روشن خیال شخص لگتے ہیں۔ ہفتے کی چھٹی ختم کر کے اسے ورکنگ ڈے میں بدلنا آپ کی حکومت کا بدترین فیصلہ ہے۔ دنیا ایک ہفتے میں 4 روز اور وہ بھی آرام دہ گھنٹوں میں کام کرنے کی جانب بڑھ رہی ہے ۔ برائے مہربانی اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔‘
You seems a gentleman and enlightened person. Conversion of #Saturday into working Day is a worst decision made by your government. World is moving towards 4 working day and flex hours. Please revisit this. https://t.co/efMb360wSc
— Asim (@Asim_Amicable) April 16, 2022
مفتاح اسماعیل نے صارف کی اس درخواست پر جواب میں لکھا ’چونکہ رمضان المبارک میں روزانہ کام کرنے کا وقت کم ہوتا ہے اور عید پر بہت ساری چھٹیاں بھی ہوتی ہیں، اس لئے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی ملازمین کیلئے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سمیت دیگر فیصلے کئے۔ لیکن میں عید کے بعد انہیں اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی درخواست کروں گا۔ اور میں پرامید ہوں۔‘
Because Ramzan ul Mubarak has fewer working hours in a day and because we will have many days of Eid holidays, PM Shehbaz Sharif decided to make Saturday a work day for federal employees, etc. But I will request him to relook at this decision post Eid. I am hopeful. https://t.co/Fyq3RzswsB
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) April 16, 2022
تبصرے بند ہیں.