لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔ مسلم لیگ ن نے حکومت کے 10 سے 15 ناراض ارکان کے استعفوں کی تجویز پیش کر دی۔
نیو نیوز کے مطابق لاہور کے بلاول ہاؤس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر قیادت لیگی وفد اور جے یوآئی کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اجلاس کے دوران ن لیگ کی رائے تھی کہ اگر حکومتی ناراض ارکان استعفے دے دیں تو حکومت سادہ اکثریت کھو دے گی۔اپوزیشن عدم اعتماد کی بجائے وزیراعظم سے اعتماد کے ووٹ کا مطالبہ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی تجویز پر پیپلزپارٹی نے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے ۔ پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر سپیکر نے ان ناراض حکومتی ارکان کے استعفے قبول ہی نہ کیئے تو اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس وقت اپوزیشن کی سیاست اور ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ہمیں بہت سوچ سمجھ پھونک پھونک کر حکومت کے خلاف فیصلہ کرنا ہوگا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم سے پہلے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد لانے کی تجویز دے دی ہے ۔مسلم لیگ ن وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لا نے پر بضد ہے۔
پیپلز پارٹی کی رائے ہے کہ سپیکر کو ہٹائے بغیر وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر وزیراعظم کے خلاف اعتماد کے ووٹ کا بھی معاملہ ہوا تو بھی سپیکر اہم کردار ادا کر سکتا ہے سب سے پہلے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف میدان میں اترا جائے۔ن لیگ نے پیپلز پارٹی کی تجویز پارٹی قائد نواز شریف کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرا دی۔
تبصرے بند ہیں.