اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کے ساتھ پاکستان کے حالات زیادہ بہتر نہیں، سی پیک کے بہت سے شعبوں میں کام سست کر دیا گیا ہے۔ حکومت پاکستان کو اندھیرے کی طرف لے کر جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے خارجہ پالیسی کو بہتر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کر دیا گیا، وہاں آج بدامنی بڑھ چکی ہے، وزیراعلیٰ محمود خان پورے صوبے کا دورہ نہیں کرتے، صرف من پسند جگہوں پر جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نذیر چوہان نے پچھلے دنوں ایک بیان دیا تھا، اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔ نذیر چوہان پر پہلے تشدد کیا گیا پھر ان سے معافی مانگی گئی۔ نذیر چوہان نے جو بیان جاری کیا وہ ہسپتال کے بیڈ پر لیٹے ہوئے جاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے الیکشن پر سپریم کورٹ میں 70 کے قریب پٹیشن دائر ہیں، درخواست ہے کہ ان زیر التوا درخواستوں کی سماعت کی جائے۔ سپریم کورٹ تمام کیسز کی سماعت کرے جو غلط ہیں انھیں ختم کر دے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی اس کے ثبوت بھی جلد سامنے لائیں گے۔ پیپلز پارٹی پہلے بھی ہر فورم پر گئی اور دھاندلی سے متعلق ثبوت فراہم کئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان کمٹڈ لوگ ہیں،وہ جبر یا دھونس سے پارٹی نہیں چھوڑتے، جس نے بھی پیپلز پارٹی کو چھوڑا ہے وہ گمنامی میں چلا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.