اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت میں وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ مجھے جواب الجواب کے لیے وقت چاہیے، عدالت نے پیر کو جواب الجواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے اپنے دلائل کا آغاز کردیا۔ الیکشن کمیشن حکام اور پی ٹی آئی وکلاء اور لیگی ممبران کے وکیل عدالت پیش ہوئے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ آئین میں مشاورت کا طریقہ کار بڑا واضح ہے، انتخابات کروانا آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ الیکشن کمیشن کے ساتھ ٹربیونل کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کے علاؤہ کسی کے پاس نہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹربیونل میں حاضر سروس جج کی تعیناتی نہیں ہوتی کیا؟
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پریذائیڈنگ افسر کے لیے حاضر سروس یا ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کے لیے بھی چیف جسٹس سے مشاورت ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
تبصرے بند ہیں.