او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی پاکستانی وفد کی قیادت

23

بنجول: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس  میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

 

ترجمان  دفتر  خارجہ کے مطابق  اجلاس اس وقت گیمبیا کے شہر بنجول میں جاری  ہے۔ اسحاق ڈار او آئی سی سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت  کریں گے اور شریک رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

 

ترجمان  دفتر  خارجہ  کا کہنا ہے کہ سربراہی اجلاس میں پاکستان کی ترجیحات میں اسلامو فوبیا کا خاتمہ، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل اور غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے خاتمے پر امت کا اجتماعی موقف شامل ہیں۔

 

وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں، پاکستان کو متفقہ طور پر کانفرنس بیورو کا وائس چیئر منتخب کیا گیا ۔

 

اس سے قبل نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے گیمبیا کے شہر بنجول میں منعقدہ 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحٰہ سے ملاقات بھی کی۔ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے 15ویں او آئی سی اسلامی سربراہی اجلاس کے کامیابی سے انعقاد پر سیکرٹری جنرل کو مبارکباد دی۔

 

اس موقع پر سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور اشتعال انگیزی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

 

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور وہاں بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے بے تحاشا استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔

 

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری نسل کشی اور وہاں کی سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے خطے میں تنازعات میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور فلسطینیوں کو فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔

 

انہوں نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے او آئی سی کی کوششوں اور اقدامات کو بھی سراہا اور ان اقدامات کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران جن دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں دنیا کے مختلف حصوں میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی،دہشت گردی اور او آئی سی ممالک کو مشترکہ حل تلاش کرنے پر کام کرنے کی ضرورت شامل ہے۔

تبصرے بند ہیں.