پی ٹی آئی این آر او کیلئے احتجاج کر رہی ہے: بلاول بھٹو

21

 

اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا آصف علی زرداری نے بطور صدر ساتویں بار ایوان سے خطاب کر کے ریکارڈ قائم کیا۔ اپوزیشن کا رویہ انتہائی نامناسب تھا۔ گالم گلوچ کسی بھی مہذب سوسائٹی کا حصہ نہیں۔

 

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ  ایوان نے اپوزیشن کے دو ممبران کو معطل کیا۔ یہ مشکل اور ضروری فیصلہ تھا۔ احتجاج ایک دائرے میں رہ کر کرنا چاہئیے۔ اپوزیشن کے ممبر آصفہ بی بی سے ڈرتے ہیں۔

 

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی پارلیمان کی کاروائی پر کوئی توجہ نہیں ۔  اپوزیشن کی توجہ صرف اپنے آپ کو ریلیف دلوانے کی کوشش  پر ہے۔ وہ این آر او چاہتی ہے۔ اپوزیشن کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ پوری دنیا میں کل بہت برا پیغام گیا۔

 

انہوں نے کہا کہ کل گالیاں نکالی گئیں، باجے بجائے گئے۔پارلیمان کا تقدس پامال کیا گیا  ۔ اپوزیشن نے بد ترین تاریخ رقم کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج مجبوراً ایک قدم اٹھایا ۔ ہم تو چاہتے تھے کہ ایسا اقدام اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے۔ ایسے رولز طے کیے جائیں جس میں ایک دوسرے کی تضحیک نہ کی جائے۔

 

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج جو اقدام کیا امید ہے اس کے بعد بہتری آئے گی۔ اپوزیشن والے آصفہ بھٹو ایک اکیلی لڑکی سے ڈرتے ہیں ۔ بارشوں کے باعث صورتحال تشویشناک ہے ۔ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ کامیاب ترین دورہ تھا  ۔ اس دورے کے نتیجے میں پاکستان کی عوام کو روزگار ملے گا اور ملک کی معیشت سنبھلے گی ۔

 

انہوں نے  کہا کہ پی ٹی آئی پہلے ایسے بیانات دلواتی ہے پھر جب اس پر ردعمل آتا ہے تو وہ بیان واپس لیتی ہے۔  پاکستان پیپلز پارٹی نے جو منشور پیش کیا اس پر وزیراعظم پاکستان نے بھی اپنی تقریر پر زور دیا ۔ امید ہے حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو آگے بڑھائے گی۔

 

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج لانڈھی میں دہشت گردی کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ۔ پولیس جوانوں نے قربانی کی عمدہ مثال قائم کی۔  افسوس کی بات ہے دہشتگرد ایک بات پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس پر ہنگامی اقدامات لینا ہوں گے۔  مفاہمت کے حوالے سے صدر مملکت نے واضح پیغام دیا ہے۔ تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے۔ پی ٹی آئی کے اقدامات سے قومی مفاہمت کو جھٹکا پہنچا۔

تبصرے بند ہیں.