آئندہ ہفتہ تک شیخ رشید نہ ملے تو گرفتاری کیلئے جانے والے تمام افسران کیخلاف مقدمہ درج ہو گا: عدالت

82

لاہور: لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ نے پولیس کو ایک ہفتے میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشیدکو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 

آر پی او راولپنڈی کی رپورٹ پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریماکرس دیے کہ آئندہ ہفتہ تک شیخ رشید نہ ملے تو گرفتاری کیلئے جانے والے تمام افسران کیخلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

 

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشیدکی حراست کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کی جس سلسلے میں آر پی او راولپنڈی سید خرم علی عدالت میں پیش ہوئے۔

 

عدالت نے آر پی او سے استفسار  کیا کہ شیخ رشید اور ان کے ساتھ دیگر دو اشخاص کہاں ہیں، آپ لکھ کے عدالت کو دینگے یا شیخ رشید کو پیش کرینگے؟

 

 

دوران سماعت پولیس نے بیان دیا کہ شیخ رشید کا بھتیجا اور ملازم واپس آ چکے ہیں۔

 

عدالت کا شیخ رشید کے متعلق پوچھنے پر آر پی او  نے عدالت سے مزید 15 دن کا وقت مانگ لیا۔ جس پر عدالت نے ریجنل پولیس آفیسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آر پی او صاحب آپ نے حد کراس کر دی ہے، آئندہ ہفتہ تک شیخ رشید کے نہ ملنے کی صورت میں گرفتار کرنے والے ایس ایس پی آپریشن، ڈی ایس پی اور 4 ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمہ درج ہو گا۔

 

اس پر عدالت نے کہا کہ 15 دن بہت زیادہ ہیں یہ عام معاملہ نہیں، دو دن کی بھی مہلت بہت زیادہ ہوگی۔

 

جسٹس صداقت علی نے کہا کہ وکیل درخواست گزار سردار عبدالرازق کےکہنے پرمزید 7 دن کی مہلت دیتا ہوں، شیخ رشید ایک ہفتے کے اندر پیش نہ ہوئے تو  عدالت ایف آئی آرکا حکم دےگی۔

 

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

تبصرے بند ہیں.