اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئےحل تلاش کر رہی ہے، بجلی صارفین کوریلیف دینےکیلئےکوشاں لیکن آئی ایم ایف معاہدےکےپابندہیں۔
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نےغیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والوں کے جذبات مجروح کیے بغیر مسئلے کا قلیل مدتی حل تلاش کرے گی۔ گردشی قرضہ، بجلی چوری، لائن لاسز بڑے چیلنجز ہیں، دو یا زیادہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کی جائے گی، بجلی اور ٹیکس کے شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایس آئی ایف سی معاشی بحالی کی حکمت عملی ہے، سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ سے 25، 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہونے کی امید ہے، یہ سرمایہ کاری دو سے پانچ سال میں پاکستان آئے گی۔
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے فوج کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، خاص طور پر معاشی بحالی کے لیے حکومت اور فوج مل کر کام کر رہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کو بلاامتیاز انتخابات لڑنے کے مساوی مواقع میسر ہوں گے، بعض سیاسی جماعتوں کا رویہ تشدد پسندانہ ہے ان سے ملکی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ سماجی عدم توازن پیدا کرنے کی کوشش تھی، ایسے رویے سے قانون کے مطابق نمٹنے کی حمایت کرتا ہوں۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغانستان سے انخلاء کے وقت امریکا اوراتحادیوں کا چھوڑا اسلحہ علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے، بلوچستان کے عوام نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سی پیک منصوبوں کا خیرمقدم کیا، بلوچستان میں چاندی اور سونے کے 6 ٹریلین ڈالر کے ذخائر ہیں، ریکوڈک منصوبہ جلد شروع ہو گا۔
دوسری جانب انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے شعبہ کا جائزہ اجلاس میں نگراں وفاقی وزیر برائے بجلی و پٹرولیم محمد علی نے واضح کیا کہ پٹرول اور ڈالر کی قیمت میں کمی تک بجلی سستی ہونیکا امکان نہیں ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے شعبہ کا جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی،بجلی نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری کاروائی شروع کی جائے، حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے، تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں، ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔
تبصرے بند ہیں.