لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حقیقی آزادی لانگ مارچ کا آج وزیر آباد سے آغاز کیا جائے گا ، جس کی قیادت شاہ محمود قریشی کریں گے ۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کا اہم ترین اجلاس عمران خان کی صدارت میں ہوا ۔ جس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال ، حقیقی آزادی مارچ کے اگلے مرحلے کے آغاز سمیت اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے قیادت کو حقیقی آزادی مارچ پر حملے کی اب تک کی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا ۔
آئی جی پنجاب اور سی ٹی ڈی کی کابینہ کو دی جانے والی بریفنگز کے مطابق ایک سے زائد حملہ آوروں نے حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کے دوران چیئرمین تحریک انصاف کو نشانہ بنایا ۔
حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے اور گولیوں کے خولز حاصل کرلئے گئے ہیں ۔ حملے کی جگہ سے جمع کیا گیا مواد فرانزک کیلئے بھیجا جارہا ہے ۔ کنٹینر کو محفوظ کرنے کے بعد فرانزک کیلئے بھیجا جارہا ہے ۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ 3 اراکین پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کل تک تشکیل دے دی جائے گی ، مقامی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مہیا کی جائیں گی ۔
اجلاس میں سینئر قائدین نے حقیقی آزادی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ حقیقی آزادی مارچ کل وزیرآباد میں حملے کے مقام سے دوبارہ شروع کیا جائے گا ۔ وزیرآباد میں بڑے عوامی اجتماع کے انعقاد کے بعد حقیقی آزادی مارچ راولپنڈی کی جانب بڑھے گا ۔ فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں سے قائدین قافلوں کی شکل میں راولپنڈی کی جانب بڑھیں گے ۔ ملک بھر سے قافلے نومبر کے تیسرے ہفتے میں راولپنڈی پہنچیں گے ۔
تحریک انصاف کا ایک ہی بنیادی مطالبہ ہے کہ انتخابات جلد از جلد کروائے جائیں ۔ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور چاروں صوبوں میں فوری انتخابات کی راہ ہموار کی جائے ۔
اجلاس میں عمران خان نے تحریک انصاف کے منتخب اراکین کو ہدایت کی کہ وہ عدالتِ عظمیٰ سے لانگ مارچ پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کی استدعا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے منتخب اراکینِ پارلیمان و صوبائی اسمبلی سپریم کورٹ سے شہباز شریف ، رانا ثناء اللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر کی ایف آئی آر میں نامزدگی کی استدعا کریں گے ۔
تبصرے بند ہیں.