نینسی پلوسی تائیوان پہنچ گئیں، امریکا آگ سے کھیل رہا ہے، خمیازہ بھگتنا پڑے گا: چین

91

 

تائی پے:  چین کی طرف سے بار بار منع کرنے کے باوجود امریکی سپیکر نینسی پلوسی تائیوان پہنچ گئی ہیں۔ تائیوان کے حکام نے ان کا استقبال کیا جبکہ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا تائیوان میں آگ سے کھیلنے سے باز رہے۔

 

نیو نیوز کے مطابق امریکی سپیکر نینسی پلوسی نے تائیوان پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ میرا دورہ تائیوان کسی صورت بھی امریکی پالیسی سے متصادم نہیں ہے۔ تائیوان عوام کے ساتھ امریکی یکجہتی آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔

 

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین امریکا کی تائیوان میں موجودگی کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔ امریکا بدمعاشی کی سیاست پر گامزن ہے۔ نینسی پلوسی کا دورہ کا اختتام تائیوان کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

 

واضح رہے کہ نینسی پلوسی کے تائیوان جانے کے فیصلے کو امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس حمایت حاصل نہیں ہے۔ یہ کئی دہائیوں بعد اس طرح کے اعلیٰ امریکی عہدیدار کا تائیوان کا پہلا دورہ ہوگا۔ پلوسی امریکی حکومت میں تیسرے نمبر پر اعلیٰ ترین عہدے دار ہیں اور بیجنگ کی طویل عرصے سے ناقد ہیں۔

 

تائیوان ایک خود مختار جزیرہ ہے، لیکن چین اس کو چین کا حصہ تصور کرتا ہے اور اس بارے میں بہت سخت رویہ رکھتا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا کہ چین اس دورے کی حساسیت کے بارے میں امریکا کے ساتھ رابطے میں ہے۔

 

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ جزیرے کے قریب فوجی سرگرمیوں کے بارے میں پوری طرح چوکس ہیں اور وہ کسی بھی چینی دھمکی کے خلاف اپنے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔

 

ہفتے کے شروع میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس دورہ کے جواب میں چین فوجی اشتعال انگیزی کر سکتا ہے۔ ان اشتعال انگیز کارروائیوں میں تائیوان کے قریب میزائل داغنا، بڑے پیمانے پر فضائی یا بحری سرگرمیاں شروع کرنا یا آبنائے تائیوان کی بحری ناکہ بندی کا جواز پیش کرنے کے لیے "جعلی قانونی دعوے” کرنا شامل ہے۔

تبصرے بند ہیں.