حلیم عادل شیخ کی بازیابی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

56

لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءاور سندھ اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی بازیابی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں کوئی ایسی دستاویز نہیں ملی جس سے گرفتاری قانونی ثابت ہو۔
دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کہ سندھ سے ٹیم آئی جس نے حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا تھا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ان کے پاس گرفتاری کا کیا اختیار ہے؟ مجھے اس حوالے سے کوئی دستاویز دکھا دیں۔ 
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ یہ ایک عوامی نمائندے ہیں اور ان کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں کل شام یہاں پہنچا تھا، میں کراچی کے مسائل پر آواز بلند کرتا رہتا ہوں، میرے اوپر مقدمات درج کرتے رہتے ہیں، میں ضمانت کروانا چاہتا ہوں۔
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ آپ کراچی واپس کب جانا چاہتے ہیں؟ جس پر حلیم عادل شیخ نے جواب دیا کہ میں بچوں کے ساتھ عید کرنا چاہتا ہوں، بعدازاں عدالت نے عدالت نے ان کی بازیابی کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کوگزشتہ روز سول کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.