لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس آمنے سامنے، شیلنگ اور لاٹھی چارج

62

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے بتی چوک میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے جس کے بعد آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی پر بھی پولیس نے دھاوا بول دیا۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں لگا رکھی ہیں لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنان حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کیلئے رواں دواں ہیں۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان مینار پاکستان کے قریب پہنچے تو پولیس کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا اور پولیس اہلکار پل پر کھڑے ہو کر کارکنوں پر شیلنگ کرتے رہے۔ 
ذرائع کے مطابق داتا دربار سے بتی چوک کے درمیان، آزادی چوک ٹمبر مارکیٹ کے قریب اور بتی چوک کے قریب شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے رکاوٹیں ہٹانا شروع کر دی ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان رکاوٹیں عبور کر کے آگے بڑھنے لگے ہیں اور انہوں نے حماد اظہر کی قیادت میں راوی پل پر کھڑے کئے گئے کنٹینرز ہٹا دئیے ہیں اور شاہدرہ چوک سے ہوتے ہوئے جی ٹی روڈ کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ 
پی ٹی آئی رہنماءڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود اور حماد اظہر کی قیادت میں کارکنان کنٹینرز پر چڑھ گئے جبکہ شیلنگ کے جواب میں کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
داتا دربار کے قریب پولیس نے آنسو گیس شیلنگ کے سینکڑوں شیل برسائے جس کے باعث متعدد کارکنوں کی حالت بگڑ گئی ہے جبکہ 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری بھی پہنچ رہی ہے۔ 

پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی پر دھاوا بول دیا جس کے باعث گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے اور ان کا ہاتھ بھی زخمی ہوا تاہم پی ٹی آئی کی خاتون رہنما ءبتی چوک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا۔مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرز اور خاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس ڈے سمیت تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کئے جا چکے ہیں۔ 

تبصرے بند ہیں.