لاہور ہائیکورٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو ایک لاکھ روپے جرمانہ

175

لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے اور یہ ہائیکورٹ بار کے اکاؤنٹ میں جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز شریف کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران حمزہ شہباز کے وکیل نے جواب جمع کروانے کیلئے 2 روز مہلت کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق حکومت کے رائٹس سلب نہیں کر سکتے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت آپ کے کہنے پر نہیں چلے گی جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب جمع کروانے کیلئے مہلت کی استدعا کی تو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو جواب 2روز پہلے جمع کروانا چاہیے تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کے پاس مطلوبہ ووٹ نہیں جس پر چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دئیے کہ سوال یہ نہیں کہ حمزہ شہباز کے پاس اکثریت ہے یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا یا نہیں، کیونکہ اگر فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہوا تو ساری صورت حال کلیئر ہوجائے گی۔ 
عدالت نے جواب جمع نہ کرانے پر پنجاب حکومت، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر ایک، ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا اور چیف جسٹس امیر بھٹی نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم لاہور ہائیکورٹ بار کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائے اور 30مئی تک وزیر اعلیٰ پنجاب کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

تبصرے بند ہیں.