وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض ختم

13

لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز کی وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق  درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا۔

 

 

تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کی جانب سے  وزیراعلی پنجاب کا انتخاب کرانے کیلئے دائر درخواست پررجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کر دیا ہے اور  درخواست سماعت کے لئے مقررکرنے کی ہدایت کر دی۔

 

 

لیگی رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں وزیراعلی کا انتخاب کرانے کے لئے لاہورہائیکورٹ میں آئینی درخواست  دائرکی تھی ، جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکرکے احکامات عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتےتاہم لاہورہائیکورٹ نے اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لئے مقررکرنے کی ہدایت کردی۔

 

 

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ اور اعظم نذیر تارڑ نے  وزیراعلیٰ کے لیے نامزد حمزہ شہباز کی جانب سے درخواست دائر کی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ  اسمبلی اجلاس بلانے اور وزیر اعلیٰ کے فوری انتخاب کا حکم دیا جائے جبکہ  عدالت پنجاب اسمبلی کے احاطے کو سیل کرنے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے  کہ  پنجاب میں وزیراعلیٰ کا انتخاب بغیر کسی وجہ کے تاخیر کا شکار ہوا ہے، انتخاب میں تاخیر کی وجہ سے حمزہ  شہباز  متاثرہ فریق ہیں۔آرٹیکل 130 کے تحت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔عدالت میں دائر کی گئی  درخواست میں اسپیکر پنجاب اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر اور آئی جی پولیس کو فریق بنایا گیا۔مزید کہا گیا  کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کا عہدہ یکم اپریل سے خالی ہے، سیکرٹری صوبائی اسمبلی اور انتظامی افسران سپیکر پرویز الٰہی کے غیر قانونی احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب ایم پی ایز کو صوبائی اسمبلی میں داخل ہونے دینے میں ناکام رہے۔

 

 

تبصرے بند ہیں.