یوکرین میں امریکی فوج بھیجنے کا مطلب تیسری عالمی جنگ ہو گا: جوبائیڈن

42

واشنگٹن: امریکی صدرجوبائیڈن نے یوکرین پر حملے کو روکنے کیلئے امریکہ کی جانب سے کسی بھی براہ راست مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیٹو اور روس کا تصادم ہوا تو تیسری عالمی جنگ شروع ہو جائے گی۔ 
تفصیلات کے مطابق امریکی صدرجوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین میں امریکی فوجی بھیجنے کا مطلب تیسری عالمی جنگ ہو گا، اس لئے براہ راست تصادم سے بچنے کیلئے امریکی فوجی یوکرین میں نہیں بھیجے جائیں گے جبکہ انہوں نے نیٹو کی مداخلت کیلئے کیف کی جانب سے کسی رابطے کی بھی تردید کی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ہم نیٹو کا مکمل طاقت کے ساتھ دفاع کریں گے تاہم امریکہ یوکرین میں روس سے جنگ نہیں کرے گا۔ امریکی صدراس سے قبل بھی یہ واضح کرچکے ہیں کہ یوکرین میں امریکی فوجی بھیجنے کی کوئی تجویز زیرغورنہیں ہے۔ 
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ یوکرین پرروس کے حملے کے بعد امریکہ اوردیگرممالک کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ چند روز میں بائیڈن انتظامیہ نے روس اورروسی صدرولادی میرپوٹن کیخلاف خلاف سخت پابندیاں لگائی ہیں۔ 
امریکی صدر نے جمعہ کے روز ےوائٹ ہاؤس میں نیٹو اتحادیوں، جی 7 اور یورپی یونین کے ساتھ مشترکہ طور پر روس کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے روس سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پیوٹن پر اقتصادی دباؤ بڑھانے اور روس کو عالمی سطح پر مزید تنہاءکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

دوسری جانب روس کے صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے  کہا کہ امریکہ روس کے خلاف اقتصادی جنگ چلا رہا ہے،توانائی کی عالمی  منڈیوں میں صورتحال غیر مستحکم ہے اور اس میں ابھی اور کتنا اضافہ ہو گا کوئی نہیں جانتا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ روس سے بین الاقوامی کمپنیوں کے انخلا کی وجہ سے حکومتی کارروائیاں جاری ہیں، امید ہے کہ بیروزگاروں کی تعداد لاکھوں تک نہیں پہنچے گی۔ کمپنیاں ملک سے نکل رہی ہیں اور حکومت اس معاملے   کا بغور جا  ئزہ لے رہی ہے۔

تبصرے بند ہیں.