اسلام آباد: دنیا میں عالمی وبا کورونا کا خطرہ ابھی مکمل طور پر ٹلا نہیں ہے جہاں پاکستان میں روزانہ اموات ریکارڈ ہو رہی ہیں اور نئے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں وہیں کورونا وائرس کی ایک اور نئی قسم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی ) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 7 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 30 ہزار 298 ہو گئی ۔جبکہ کورونا کی تشخیص کیلئے ملک بھر میں مزید39 ہزار540ٹیسٹ کیے گئے جس میں723افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ملک میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 17 ہزار 512 ہو گئی۔مثبت کیسز کی شرح ایک عشاریہ 82 فیصد ہو گئی ہے۔
Statistics 11 Mar 22:
Total Tests in Last 24 Hours: 39,540
Positive Cases: 723
Positivity %: 1.82%
Deaths :7
Patients on Critical Care: 677— NCOC (@OfficialNcoc) March 11, 2022
این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے شکار677مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جو اس وقت آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا میں مہلک ترین وائرس کورونا کی ایک اور نئی قسم سامنے آگئی ہے، اس نئی قسم کو اومی کرون کا سب ویرینٹ بی اے 2 کا نام دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ہی عالمی ادارہ صحت نے کورونا کے حالیہ ویرینٹ اومیکرون سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی اور کورونا کی نئی اقسام سامنے آنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے وائرس کے دنیا سے جلد خاتمے کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اومیکرون کے تیزی سے بڑھتے کیسز کے بعد کورونا کی مزید نئی اقسام سامنے آنے کا خدشہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وبائی مرض کہیں بھی ختم نہیں ہوا ہے اور نہ مستقبل قریب میں جلد ختم ہونے کے اثرات ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نےمتنبہ کیا کہ اومیکرون کے بڑی تعداد میں کیسز سامنے آنے سے کئی ایسے افراد جو کمزور ہیں یا کم قوت مدافعت رکھتے ہیں وہ شدید بیمار یا موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے اومیکرون کو اوسطاً کم خطرناک تصور کرنے کے بیانیے کو بھی گمراہ کن قرار دیا تھا ۔
تبصرے بند ہیں.