لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے چینی سفیر زہنگ زیگووانگ کے پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چین نے اقدام کو حقیر اور بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کو نقصان پہنچے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زہنگ زیگووانگ نے آج برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کرنا تھی، تاہم اراکین کی جانب سے احتجاج کے بعد سپیکر سر لینڈسے ہوائلی اور لارڈ سپیکر میک فل نے چینی سفیر کو اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ صوبہ سنکیانگ میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں بارے بیانات دینے والے متعدد برطانوی اراکین پارلیمنٹ کے خلاف چین نے اقدام اٹھاتے ہوئے ان کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے چینی سفیر پر پابندی کا فیصلہ اسی کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے کنزرویٹو پارٹی کے پانچ اراکین جن میں سر لیان ڈنکین سمتھ، ٹام ٹگاینڈہیٹ، نصرت غنی، نیل اوبرائن اور ٹم لوگٹن شامل ہیں، نے سپیکر کو خط لکھ کر چین کی جانب سے پابندی پر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
اراکین کی جانب سے سپیکر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ چین کی جانب سے حالیہ اقدام ناصرف ہم پر بلکہ برطانوی پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ اس سے تمام پارلیمنٹرین کا استحقاق مجروع ہوا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ ہم کسی ایسے ملک کے نمائندے کو اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتے جو ہمارے خلاف ایسے اقدامات اٹھانے کا روادار ہوا ہے۔
تبصرے بند ہیں.