لاہور: لاہور کی عدالت عالیہ نے قبرستانوں میں میت کی بلا معاوضہ تدفین کا حکم دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اس کی ذمہ داری محکمہ اوقاف کی ہوگی کہ وہ ان ہدایات پر عمل کروائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے نے آئندہ سال سے قبرستانوں کیلئے چار ہزار ایکڑ اراضی بھی مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان کی جانب سے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں احادیث اور انٹرنیشنل قوانین کو اس کا حصہ بنایا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں حکومت پنجاب کو قبرستانوں کی تعمیر کیلئے سپلیمنٹری گرانٹس بھی جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس تاریخی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ متعلقہ شہری کی تدفین کا خرچہ اٹھائے۔ اپنی ساری زندگی حکومت کو ٹیکس ادا کرنے والے عام شہری کو مرنے کے بعد بھی قبر کے نام پر پیسے دینے پڑتے ہیں۔
عدالت عالیہ کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ اس قانون میں ترمیم کی جائے تاکہ انتظامیہ قبرستان تک تدفین کیلئے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرے۔
چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ صوبہ پنجاب کے چار بڑے شہروں میں فوری طور پر ماڈل قبرستان قائم کیے جائیں جبکہ اس کیلئے ایک خصوصی اتھارٹی کا قیام بھی عمل میں لا کر اس میں پڑھے لکھے افراد کو بھرتی کیا جائے۔
تبصرے بند ہیں.