کوئٹہ پولیس نے اپوزیشن ارکان کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرلیا

165

کوئٹہ : کوئٹہ پولیس نے بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں ہنگامہ آرائی ،پولیس سے جھگڑے ،جان سے مارنے کی دھمکیاں اور گیٹ کو تالا لگانے پر اپوزیشن ارکان کے خلاف 17مختلف دفعات كے تحت مقدمہ درج كرلیا  ہے۔

 نیو نیوز كے مطابق كوئٹہ كے بجلی روڈ تھانے میں سب انسپكٹر محمد ناصر كی مدعیت میں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سكندر خان ایڈوكیٹ، احمد نواز، اخترحسین لانگو، ثناء بلوچ، شكیلہ دہوار، واحد صدیقی، حمل كلمتی، عزیز اللہ آغا، نصیر شاہوانی، نصر اللہ زہری، زابد ریكی، اكبر مینگل، اصغر ترین، حاجی نواز كاكڑ، مكھی شام لعل، بابو رحیم مینگل اورمولوی نور اللہ كے خلاف مقدمہ درج كرلیا گیا ہے۔

مقدمے میں 17  دفعات شامل كی گئی ہیں۔ ایف آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن اركان سمیت 200 سے250 بلوائیوں نے راستے میں كیمپ لگا كرركاوٹ پیدا کی اور لاؤڈ اسپیكر سے اعلانات كیے گئے کہ كسی بھی طرح بجٹ اجلاس  کو روک کر  اسمبلی كا گھیراؤ كرنا ہے،بعد ازاں ان افراد نے اسمبلی كے گیٹ بند كرکے پولیس كو دھکا دینا شروع کردیا ۔

پولیس نے مظاہرین کو آگاہ کیا کہ مجمع لگا کر كورونا وائرس كے پھیلاؤ كا سبب نہ بنیں اور دہشت گردی كا بھی خطرہ ہے تاہم اپوزیشن کے اراكین اسمبلی اور بلوائیوں نے پولیس کی ایک نہ سنی اور مشتعل ہوکر پولیس كے ساتھ جھگڑنا شروع کردیا اور پولیس اہلكاروں بہادر خان، محمد نذیر، عبدالمالک، علاؤ الدین اورسلیم شاہ كو تشدد کرکے شدید زخمی كردیا اور ان کی وردی پھاڑدی۔

مظاہرین نے اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے اراکین پر بھی حملہ کیا اور دفعہ 144كی خلاف ورزی كركے كورونا وائرس كے پھیلاؤکا سبب بھی بنے، لہذا ان كے خلاف مقدمہ درج كیا جائے، پولیس نے مقدمہ درج كرنے كے بعد محمد بلال كو تفتیشی افسر مقرر كردیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.